اگر کوئی بیمار ہو جائے تو ماسک باقی لوگوں کو (جو بیمار نہیں ہیں) انفیکشن سے بچاتے ہیں۔
کچھ بیماریوں کی ابتداء جانوروں سے ہوتی ہے اور پھر انسانوں کو منتقل ہو جاتی ہیں۔ اس طرح کی بیماریوں کو حیوان آوردہ امراض (زونوسیس) کہتے ہیں۔
گائے، چمگادڑ اور اونٹ کچھ ایسے جانور ہیں جن سے ماضی میں انسانوں کو بیماریاں منتقل ہو چکی ہیں۔
کووڈ-19 بھی حیوان آوردہ مرض (زونوسیس) ہے جو کہ دسمبر 2019 میں چین کے ایک شہر ووہان میں نمودار ہوا۔
سائنسدانوں کے مطابق اس بیماری کی ابتدا ووہان شہر کے ایک بازار سے ہوئی جہاں زندہ جانور فروخت کیے جاتے تھے۔
کووڈ-19 ایک انسان سے دوسرے انسان کو چھوٹے قطرات کے ذریعے سے منتقل ہوتا ہے جب کوئی چھینکتا، کھانستا، بولتا، گاتا یا زور سے سانس لیتا ہے۔
لوگ اس بیماری سے متاثر ہو سکتے ہیں اگر وہ دروازوں کے دستگیروں یا کسی ایسی سطح کو چھوئیں جوکہ وائرس سے آلودہ ہو اوراس کے بعد وہ بغیر ہاتھ دھوئے آنکھوں، ناک یا منہ کو ہاتھ لگا لیں۔
ہمیں ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کیا انسان یہ وائرس جانوروں کو بھی منتقل کر سکتا ہے (مثلا کتوں یا بلیوں کو)۔
مشتبہ یا تصدیق شدہ افراد کو جانوروں، بشمول پالتو جانور، کے قریب جانے سے گریز کرنا چاہیے۔
کووڈ-19 سے بچاؤ کے لیے روزمرہ کی بہترین تدابیر مندرجہ ذیل ہیں:
اگر کوئی بیمار ہو جائے تو ماسک باقی لوگوں کو (جو بیمار نہیں ہیں) انفیکشن سے بچاتے ہیں۔
ماسک ہمیں اس متعدی مرض (انفیکشن) سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔
ہمیں ماسک پہننے چاہئیں! ماسک ہمیں محفوظ رکھتے ہیں۔ ہمیں ان سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
ہمیں ٹھیک طریقے سے ماسک پہننا چاہیے۔
ہمیں لوگوں سے مناسب فاصلہ رکھنا چاہیے۔
ہمیں لوگوں سے ہاتھ نہیں ملانا چاہیے۔
جب ہم چھینکیں یا کھانسیں تو ہمیں اپنی ناک اور منہ کو کہنی، رومال یا ٹیشو پیپر کی مدد سے ڈھانپنا چاہیے۔ ٹیشو پیپرکو استعمال کے بعد تلف کر دیں۔
ہمیں اپنے چہرے، خصوصاً آنکھوں، ناک اور منہ کو چھونے سے گریز کرنا چاہیے۔
کھانے یا کھانے کی پیکنگ (جس میں جمی ہوئی اشیاء شامل ہیں) سے بیمار ہونے کا خطرہ بہت کم ہے۔
کھانے یا کھانے کی پیکنگ کے کووڈ-19 سے منسلک ہونے کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔
اگر کسی پیکنگ کی سطح پر وائرس موجود ہے تو اس کو چھونے والے شخص کا بیماری سے متاثر ہونا ممکن ہے۔ لیکن یہ وائرس کے پھیلاؤ کی بنیادی وجہ نہیں سمجھی جاتی۔
ہمیں خریداری یا کھانے کی پیکنگ کو ہاتھ لگانے کے بعد اور کھانا کھانے سے پہلے احتیاط سے ہاتھ دھونے چاہئے۔
یاد رکھیں!
اپنے جسم اور غذا کا خاص خیال رکھیں۔ اچھی غذا وائرس سے لڑنے میں مدد کرتی ہے۔
کووڈ-19 کے اثرات 2-14 روز بعد ظاہر ہوتے ہیں۔
کچھ افراد میں بیماری کے اثرات ظاہر نہیں ہوتے۔انہیں اسمپٹومیٹک کہا جاتا ہے۔کبھی زیادہ سنگین علامات پیدا ہوسکتی ہیں اور مدافعتی نظام غیر منظم ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں مریض کا علاج ہسپتال میں ہونا چاہیے ۔
اگر آپ میں کووڈ-19 کی تشخیص ہو جائے تو گھر رہیں۔ لوگوں اور اپنے پالتو جانور سے دور رہیں۔
خصوصاً اپنے بزرگوں سے میل جول سے گریز کریں کیونکہ ضعیف لوگوں کو کووڈ سے کافی زیادہ خطرہ لاحق ہے۔
ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
آپ فکرمند، دباؤ کا شکار، پریشان، اداس، بیزار، تنہا اور مایوس ہونا محسوس کر سکتے ہیں۔
وہ کام کریں جس سے آپ کو خوشی محسوس ہو۔
کسی ماہر سے مدد لیں۔
یہ بات یاد رہے کہ اس کوشش میں ہم سب ساتھ ہیں لیکن ۔۔۔۔۔ مناسب فاصلے سے!
جب ہم وائرس کے پھیلنے کے خطرے سے دوچار ہوں تو لاک ڈاون ہمیں گھر رہنے پر مجبور کرتا ہے۔
یہ تبدیلی ہمیشہ کے لیے نہیں ہے بلکہ صرف وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ہے۔
آپ غلط خبروں کا سلسلہ توڑنے میں مدد کر سکتے ہیں!
جب تک معلومات براہ راست کسی سرکاری ذریعے سے نہ آئے، اس پر یقین نہ کریں ۔
کبھی بھی غیر مستند ذرائع ، یا انٹرنیٹ سے لوگوں کی غلط خبروں پر اعتماد نہ کریں۔
کسی سازش یا افواہ پر بھروسہ نہ کریں!